مجھے اب بھی Ù…Ø+بت ہے

تیرے قدموں کی آہٹ سے
تیری ہر مسکراہٹ سے
تیری باتوں کی خوشبو سے
تیری آنکھوں کے جادو سے

تیری دل کش اداؤں سے
تیری قاتل جفاؤں سے

مجھے اب بھی Ù…Ø+بت ہے

تیری راہوں میں رُکنے سے
تیری پلکوں کے جھکنے سے
سØ+رو شام ہاتھوں پہ
تیرا ہی نام لکھنے سے

تیرے طیش و عداوت سے
تیری بے جا شکایت سے

یہاں تک کہ صنم میرے
تیری ہر اک عادت سے

مجھے اب بھی Ù…Ø+بت ہے